وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت سرمایہ کاری راغب کرنے کے لئے چین کی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کے فروغ کیلئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔
شنگھائی الیکٹرک کے صدر Lie Ping کے زیر قیادت چین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کی کمپنیوں کے انجینئروں اور کارکنوں کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کی ترقی اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبے چین کے تعاون سے مکمل کئے جارہے ہیں اور ان میں مزید تاخیر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم نے منصوبوں کی تیزی سے تکمیل یقینی بنانے پر چین کی کمپنیوں کو سراہا۔ تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے مقامی کوئلے کے ذریعے ایک ہزار تین سو بیس میگاواٹ بجلی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت نے تھر کے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر کام تیز کردیا ہے اور یہ اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں مکمل ہوگا۔ منصوبے سے مقامی آبادی کو سات ہزار ملازمتیں ملیں گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک بجلی کی پیداوار ،ترسیل اور تقسیم میں سرمایہ کاری میں خصوصی دلچسپی ظاہر کررہی ہے۔