بیس مئی کو چین کے نائب وزیرخارجہ شیے فنگ نے 2022 کےحیاتیاتی تنوع کے عالمی دن کی تشہیری سرگرمی سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تیس سالوں میں عالمی برداری نے ماحولیاتی قوانین تشکیل دینے اور ماحولیاتی نظم و نسق کے لیے بین الاقوامی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں مثبت پیش رفت کی ہے، تاہم ہمیں ابھی بھی مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ اسی تناظر میں رواں سال حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن کی تھیم ” کرہٴ ارض پر زندگی کے ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تشکیل ” ہے جو کہ بے حد اہمیت کی حامل ہے۔
شیئے فنگ نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں حیاتیاتی تنوع کنونشن کے فریقین کی کانفرنس کے 15ویں اجلاس کی سربراہی کانفرنس میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے کرہٴ ارض پر زندگی کے ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تشکیل ” کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیا تھا۔سی او پی 15 کے میزبان ملک کی حیثیت سے چین عالمی ماحولیاتی نظم و نسق کی خاطر اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین تسلسل کے ساتھ حقیقی کثیرالجہتی پر عمل درآمد کر رہا ہے اور ایک بڑے ملک کی ذمہ داری نبھاتاچلا آرہا ہے۔چین ،مسلسل ماحول دوست ترقی کو آگے بڑھا رہا ہے اور اس سلسلے میں چینی منصوبے بھی پیش کر رہا ہے نیز جنوب-جنوب تعاون کو مثبت طور پر فروغ دے رہا ہے۔
شیے فنگ کا کہنا تھا کہ چین، ماحول دوست ترقی کے راستے پر گامزن رہے گا، کثیرالجہتی کی روشنی میں حیاتیاتی تنوع کے عالمی نظم و نسق میں حصہ لے گا اور حیاتیاتی تمدن کی تعمیر کے لیے مختلف فریقوں کے ساتھ مل کر کوشش کرے گا۔
