امریکہ اور آسیان ممالک کے درمیان حالیہ ملاقات محض علامتی تھی۔ اس حوالے سے کوئی سنجیدہ نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ مختلف میڈیا رپورٹس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے ظاہر کی گئی گرمجوشی کسی کام نہیں آئے گی۔ اس بات کا اندازہ امریکہ آسیان ممالک کے سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیے سے بھی لگایا جا سکتا ہے جس میں روس یوکرین تنازعے کا ذکر تک نہیں تھا۔ لہذا شراکت داری کے نئے دور کی باتیں محض علامتی ہیں۔
