اٹلی میں کرونا وائرس پر تحقیق کی قیادت کرنے والے دو سائنس دانوں نے کہا ہے کہ اکتوبر دو ہزار انیس تک چین سے باہر کرونا وائرس کی موجودگی سے متعلق نمونے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی درخواست پر دوبارہ آزمائے گئے ہیں۔
کووڈ۔۱۹ وباء جس نے دنیا بھر میں تیس لاکھ سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا ہے، کی ابتداء کے بارے میں مزید جاننے کے لئے بین الاقوامی دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے گذشتہ ہفتے اپنے ساتھیوں کو وائرس کی ابتداء کے بارے میں جوابات تلاش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ نے بائیڈن کے اس اعلان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وباء کے سراغ لگانے کو سیاسی طور پر زہر آلود کیا جارہا ہے کیونکہ انٹیلی جنس ایجنسیاں حریف نظریات کے تحت تحقیقات کرنا چاہتی ہیں۔
یاد رہے کہ پچھلے سال شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دو ہزار انیس میں اٹلی میں وائرس یا وائرس کے متغیر سے متعلق اینٹی باڈیز کا پتہ چلا تھا۔