ایرانی قانون سازوں نے حکومت اور اقوام متحدہ کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے معاہدے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے صدر حسن روحانی کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
قانون سازوں کا کہنا ہے کہ آئی اے ای اے اور ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے مابین ہونے والا معاہدہ پارلیمنٹ کے منظور کردہ ایک قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔ واضح رہے کہ یکم دسمبر 2020 کو ایرانی پارلیمنٹ نے ایک بل کی منظوری دی تھی جس کے تحت عالمی معائنہ کاروں کو تہران کی جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ مذکورہ بل کے تحت اگر 2015 کے جوہری معاہدے کے دستخط کنندہ ممالک تیل اور بینکنگ پر عائد پابندیوں میں نرمی نہیں کرتے تو حکومت یورینیم کی افزودگی کو بڑھانے پر ساری توانائی خرچ کرے گی۔