افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ 2015 سے اب تک ملک بھر میں 40 ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔
اشرف غنی نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نیٹو کے ماتحت فرائض سر انجام دینے والے 98 امریکی فوجی بھی اس عرصے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
طالبان اور افغان وفد کے درمیان قطری دارالحکومت دوحہ میں جاری امن مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے غنی نے کہا کہ افغانستان میں 40 برسوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے لئے طالبان کے ساتھ طے پانے والے کسی ممکنہ معاہدے کی عالمی برادری کو ضمانت دینی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہیں اور امن کے خواہاں ہیں۔